کاروار 12؍مارچ (ایس او نیوز) ایک زمانے سے جنگلوں میں بسنے والے افراد اور قبیلوں کو زمین کے قانونی حقوق دینے کا جو ایکٹ ریاستی سرکار نے بنایا ہے اس کے تحت ضلع شمالی کینرا میں88,727 درخواستیں پیش کی گئی تھیں۔مگر معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے اب تک 24,162درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں۔
اتی کرم داروں کے جنگلاتی حقوق کے لئے جدوجہدکے لئے قائم کی گئی کمیٹی کے صدر رویندرا نائک نے بتایا ہے کہ اس ضمن میں عوام کے اندر بیداری لانے کے لئے 19مارچ کو یلّاپور میں ضلع اتی کرمن دار ہوراٹا گار ریالی منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جنگلاتی حقوق قانون کی ناکامی اور کستوری رنگن کمیٹی کی سفارشات پر مبنی مغربی گھاٹ کے علاقے کومرکزی سرکار کی جانب سے ماحولیاتی لحاظ سے حسّاس قرار دینے کے ڈرافٹ نوٹی فکیشن کے خلاف یہ احتجاجی ریالی منعقد ہوگی جس کے ذریعے عوام کے سامنے یہ بات اجاگر کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ اس طرح کے قوانین سے جنگلوں میں بسنے والے لوگوں کو کس قسم کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس ریالی کے لئے 17مارچ سے بنواسی سے پدیاترا شروع کی جائے گی۔تین دن تک پدیاتراکے بعدیلاپور میں اختتامی ریالی منعقد کی جائے گی۔
مسٹر رویندرا نائک نے کہا کہ ان کی طرف سے احتجاجی ریالی کا انعقاد کسی سیاسی مقصد سے نہیں کیا جارہا ہے۔جس کسی کو بھی جنگل واسیوں کے مفادات کا خیال ہے وہ لوگ اس ریالی میں شریک ہوسکتے ہیں۔اب تک جو درخواستیں نامنظور ہوئی ہیں ان میں سرسی تعلقہ کا نمبر سب سے آگے ہے۔ یہاں 4,379درخواستیں مسترد کی گئی ہیں جبکہ 4200رد کی گئی درخواستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر بھٹکل تعلقہ کا نام آتا ہے۔